Matr ul Hubb by Malaika Rafi Novel Episode 20


Online Urdu Novel Matr ul Hubb by Malaika Rafi Rude Hero Based and Love Story Based Romantic Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel Posted on Novel Bank.

" الیکزینڈر ۔۔۔۔ " 
وہ تیزی سے اس کے قریب آتی ۔۔۔ اس کا نام لے رہی تھی ۔۔۔ وہاں موجود ان لوگوں کی پرواہ نہیں تھی اسے ۔۔۔ جو ریوالور ان کی طرف تانے کھڑے تھے ۔۔۔ 
" الیکزینڈر ۔۔۔۔ " 
اس کی پیٹھ سے نکلتا خون ۔۔۔ اس کی شرٹ بھگو رہا تھا ۔۔۔ اور عسل بھیگی نگاہوں سے ۔۔۔ اس کی نیم وا آنکھوں کو دیکھ رہی تھی ۔۔۔ 
" الیکزینڈر ۔۔۔ آنکھیں کھولو پلیز ۔۔۔ پلیز ..... مجھے ڈر لگ رہا ہے پلیز آنکھیں کھولو ۔۔۔ پلیز " 
اچانک ان سے فاصلے پہ گاڑی رکی تھی ۔۔۔ مائیکل اور جارج باہر آئے تھے ۔۔۔۔ اور پھر گولیوں کے چلنے کی آواز آئی تھی ۔۔ لیکن وہ ان سب کی پرواہ کیے بنا ۔۔۔ الیکزینڈر کو دیکھ رہی تھی ۔۔۔ مائیکل کی آواز اس کے کانوں سے ٹکرائی تھی ۔۔ 
" عسل ۔۔۔ عسل اٹھو ۔۔ " 
" مائیکل ۔۔۔ مائیکل دیکھو ۔۔ الیکزینڈر ۔۔۔ ہاسپٹل ۔۔۔ ہاسپٹل " 
وہ بھیگی آنکھوں سے مائیکل کو دیکھتی ٹوٹے پھوٹے الفاظ کہہ رہی تھی ۔۔۔۔۔ 
" جارج جلدی کرو ۔۔۔ " 
جارج کی مدد سے مائیکل نے الیکزینڈر کو گاڑی کی پچھلی سیٹ پہ لٹایا تھا ۔۔۔۔ عسل بھی پچھلی سیٹ پہ بیٹھ چکی تھی ۔۔۔ اور الیکزینڈر کو اس نے بانہوں میں بھر لیا تھا ۔۔۔۔ کہ اسے لگ رہا تھا اگر الیکزینڈر اس سے دور ہوا ۔۔ وہ کھو دے گی اسے ۔۔۔۔ الیکزینڈر کے کراہنے پہ ۔۔۔ وہ الیکزینڈر کی نیم وا آنکھوں کو دیکھنے لگی ۔۔ جو اسے ہی دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔ الیکزینڈر کے ہاتھ عسل کے ہاتھ کو چھونے لگے ۔۔۔ جسے عسل نے بےچینی سے تھام لیا تھا ۔۔۔ اور اپنے ہونٹوں سے لگا کے ۔۔ وہ بھیگی آنکھوں سے الیکزینڈر کو دیکھنے لگی ۔۔۔ جس کی آنکھیں پھر سے بند ہو رہی تھی ۔۔ لیکن آنکھیں بند ہونے سے پہلے ۔۔۔ الیکزینڈر نے عسل کے لبوں کے لمس کو اپنے ہاتھ کی پشت پہ محسوس کیا تھا ۔۔۔۔۔ 
" مائیکل ہم کب پہنچے گیں ۔۔۔ ؟؟" 
عسل بےچینی سے پوچھ رہی تھی ۔۔ 
" پہنچ رہے ہیں۔ ۔۔ " 
عسل کو تسلی دیتا ۔۔ وہ لب کاٹتے ڈرائیونگ کر رہا تھا ۔۔۔۔ کہ الیکزینڈر کو کھونے کا خوف اس کے وجود میں بھی بسیرا کر رہا تھا ۔۔۔ اسکے بچپن کا دوست تھا ۔۔۔ جسے کھونے کا خیال اس کے ذہن کو مفلوج کیے جا رہا تھا ۔۔۔ 
" الیکزینڈر ۔۔ یہ کیا ہوگیا یار ۔۔۔ " 
وہ زیر لب بڑبڑایا تھا ۔۔۔ جارج نے اس کے کندھے پہ اپنا ہاتھ رکھ کے ۔۔ اسے تسلی دینے کی کوشش کی تھی ۔۔۔ جبکہ عسل ۔۔۔ الیکزینڈر کو کسی قیمتی متاع کی طرح خود میں بھینچے ۔۔۔ خاموش آنسو بہا رہی تھی ۔۔۔ کہ اسکی خاطر اب وہ ہر خطرے سے سامنا کر لینا خود سے عہد کر چکی تھی ۔۔۔۔

نیچے دئے ہوئے لنک سے پوری قسط ڈاونلوڈ کریں۔ 

Related Posts

Yorum Gönder