Hisaar e Mohabbat Season 1 by Aan Fatima Complete Novel Pdf Download


 Online Urdu Novel Hisaar e Mohabbat Season 1 by Aan Fatima Age Difference Based, Cousin Marriage Based and Rude Hero Based Romantic Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel Complete Pdf Posted on Novel Bank.

"معاذ میں کیا کہہ رہی ہوں۔۔۔۔ "
وہ جو ابھی آفس کے کام سے فری ہوکر بیٹھا تھا پریشے کے انداز پہ اس کی سمت متوجہ ہوا تو پریشے نے تھوک نگلا کیونکہ وہ جانتی تھی اب جو وہ بات کہنے لگی ہے اس پہ معاذ کا ردِعمل کیا ہوگا۔۔۔۔
"وہ میں نے نہ گھر جانا ہے رہنے کیلیے۔۔۔۔"
وہ انگلیاں مڑورتے ہوئے بولی۔۔۔۔ 
"کیاا ابھی تو رہ کر آئی ہو۔۔۔۔"
وہ آنکھیں نکالتا ہوا بولا تو پریشے خجل سی ہوگئی۔۔۔۔ 
"آرام سے بولیں نہ ڈرا کر رکھ دیا بچیوں کو۔۔۔۔"
وہ سینے پہ ہاتھ رکھتے ہوئے گہرے سانس لیتے ہوئے بولی جیسے اسے اندازہ تھا کہ ایسے ہی ہوگا۔۔۔۔ 
"بچیاں ایک تو نظر آرہی ہے لیکن دوسرا تو کوئی نہیں ہے البتہ ایک عورت نظر آرہی ہے۔۔۔۔"
وہ ایک نظر روشانے کو دیکھتے اردگرد دیکھتا ہوا آخر میں کندھے اچکا کر بولا تو پریشے نے دانت پیسے جیسے دانتوں کے بیچ معاذ ہو۔۔۔۔ 
"آپ کو شرم نہیں آتی مجھے عورت کہتے ہوئے۔۔۔۔"  
وہ آنکھیں پھاڑ کر بولی۔۔۔۔ 
"شرممممم۔۔۔"
"نہیں آتی تمہارے بھائی سے ہی سیکھا ہر کام ڈنکے کی چوٹ پہ کرو۔۔۔۔"  
وہ ہاتھ جھلاتے ہوئے بولا اور ساتھ ہی کسمساتی روشانے کو گود میں لیا۔۔۔۔ 
"میرا بچہ جاگ گیا میری جان میری پرنسز۔۔۔۔"
وہ اس کے ماتھے اور گال پہ بوسہ دیتا ہوا بولا تو وہ کسمساتے ہوئے مسکرادی جیسے اس لمس سے آشنا ہو۔۔۔۔ 
"آپ ایسے ہی کرتے ہیں کہا تھا نہ میں نے میں موٹی ہوگئی تو آپ مجھ سے پیار نہیں کریں گے دیکھیں ابھی بھی آپ روشانے سے کررہے ہیں میری طرف دیکھ ہی نہیں رہے۔۔۔۔"
وہ سوں سوں کرتے ہوئے بولی تو معاز اس الزام پہ تڑپ کر رہ گیا۔۔۔۔ 
"توبہ کرو لڑکی میں نے تمہیں کب اگنور کیا اور پیار کرنے کی بات ہے تو آؤ میرے پاس پیار کی کمی نہیں ہے۔۔۔۔"
وہ آنکھیں دکھاتا ہوا ساتھ ہی اسے اپنے پاس آنے کا اشارہ کرتے ہوئے بولا تو پریشے نے ناراضگی سے منہ پھیر لیا۔۔۔۔ 
"پری مجھے کیوں ہر بار یہ سمجھانا پڑتا ہے کہ میری بیٹی سے پہلے مجھے میری بیٹی کی ماں عزیز ہے کیونکہ تم ہی تو اسے دنیا میں لانے کا باعث ہو تو پھر میں تم سے زیادہ کسی اور سے کیسے کرسکتا ہاں وہ بیٹی ہے شاید اور تم باپ بیٹی کی محبت سے تو واقف ہی ہوگی۔۔۔۔"
وہ اسے اپنے حصار میں لیتے ہمیشہ کی طرح محبت آمیز لہجے میں بولا تو پریشے نے منہ بسورا۔۔۔۔
"لیکن پھر بھی آپ اس سے کرتے ہیں۔۔۔۔"
وہ پھر بھی اپنی بات پہ قائم تھی جبکہ اس کی بات پہ معاذ کھل کر مسکرادیا۔۔۔۔ 
"تم اپنی بیٹی سے جیلس ہو اور کوئی بات نہیں۔۔۔۔"
وہ مسکراہٹ دباتا ہوا بولا تو پریشے نے اسے آنکھیں دکھائی اور ساتھ ہی روشانے کو اس کی گود سے لیا۔۔۔۔
جو پوری آنکھیں کھولے ان کی باتیں سن رہی تھی۔۔۔۔
"میں کیوں جلو گی اپنی بیٹی سے ہم دونوں کا آپ پر حق ہے میں تو بس آپ کو تنگ کرنے کیلیے مذاق کرتی ہوں۔۔۔۔"
وہ روشانے کے ہاتھ چومتے ہوئے بولی تو وہ کھلکھلا کر ہنس دی۔۔۔۔ 
معاذ اور پریشے کی تو دنیا ہی مسکرادی اسے ہنستا دیکھ معاذ اور پریشے بھی ہنس دیے۔۔۔۔

Related Posts

Yorum Gönder