Online Urdu Novel Bachpan Ka Shohar by Yumna Ahmad Free Pdf Novel. Childhood Nikah Based, Joint Family Based, Cousin Based, Love Story and Funny Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel in Pdf Complete Posted on Novel Bank.
آئے بڑے مسڑ ہٹلر۔۔۔۔ آج موسم خراب نہیں لگ رہا ؟ آنیا غصے سے اپنے کمرے میں ادھر سے ادھر چکر کاٹتے ہوئے عریش کی نقل اتارتے ہوئے بولی۔
پتہ نہیں سمجھتے کیا ہیں خود کو ؟
عریش احمد" آنیا کی بات کے جواب میں بڑا محضوظ ہو کر کہا گیا۔ وہ آواز پر چونک کر پلٹی تو عریش نچلا لب دانتوں میں دبائے کھڑا تھا۔ اس وقت وہ اپنے آفس والے حلیے میں ہی تھا۔ ٹائی کی ناٹ ڈھیلی اور شرٹ کی آستینیں کہنیوں تک مڑی ہوئیں جیب میں ہاتھ ڈالے کھڑا تھا۔ بال ماتھے پر بکھرے ہوئے تھے۔ چہرے پر بھی تھکان واضح تھی۔ بلاشبہ وہ بہت وجیہہ تھا۔
تو میں کیا اچار ڈالوں آپ کے نام کا؟ آنیا چبا چبا کر بولی۔
میں نے ایسا کب کہا۔" عریش چلتا ہوا آنیا کے بیڈ پر بیٹھ گیا۔ آنیا کی بھوری آنکھیں حیرت سے کھل گئیں۔ عریش اور اتنا بے تکلف۔۔۔
کیا چاہیے؟" آنیا نے سپاٹ لہجے میں پوچھا۔
غصے میں کیوں ہو؟" عریش نے اس کا سوال نظر انداز کرتے ہوئے نرمی سے پوچھا۔ وہ دونوں ہاتھ پیچھے کیے بیڈ پر ٹکائے بیٹھا تھا۔
آپ سے مطلب ؟؟" آنیا نے ابرو اچکائے۔
تمیز سے بات کیا کرو۔۔۔ میری نرمی کا ناجائز فائدہ مت اٹھاؤ۔۔۔ وہ ایکدم سیدھا ہوکر بیٹھا۔
نرمی۔۔۔کونسی نرمی۔۔۔ کب کی آپ نے۔۔؟ آنیا بھی اسی کے انداز میں بولی۔
سختی بھی نہیں کی، میں نے ابھی۔۔۔۔ سمجھی.... جس دن میں نے سختی کی نا۔۔۔ کوئی روک بھی نہیں سکے گا مجھے۔ وہ غصے سے کہتا کمرے سے نکل گیا۔
جب بھی وہ سوچتا تھا کہ آنیا سے آرام سے بات کرے وہ اس کو کسی نا کسی بات پر غصہ دلا دیتی تھی۔ آخر پتہ نہیں ایسا کب تک چلنا تھا۔
ہونہہ۔۔۔۔ آئے بڑے۔۔۔۔ پتہ نہیں کیوں میرے سر پر مسلط کر دیے۔۔ فضول کا عذاب۔۔۔ وہ غصے سے سوچتی بیڈ پر ہی ڈھیر ہو گئی جہاں ابھی کچھ دیر پہلے عریش بیٹھا تھا۔
Yorum Gönder
Yorum Gönder