Online Urdu Novel Matr ul Hubb by Malaika Rafi Love Story Based Romantic Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel Posted on Novel Bank.
وہ خاموش نظروں سے لب سیے ۔۔۔ وہیں نیچے بیٹھی ۔۔۔ اپنے سامنے کھڑے پیٹر کو دیکھ رہی تھی ۔۔ جس نے ریوالور کا رخ اس کی پیشانی کی طرف کیا ہوا تھا ۔۔۔۔ ارد گرد جنگل سا تھا ۔۔۔ ہر طرف درخت تھے ۔۔۔ اور ایسا لگ رہا تھا جیسے دور دور تک کوئی ذی روح ہی نہ ہو ۔۔۔۔
" مجھے مارنا کیوں چاہتے ہو ؟؟؟"
عسل کی سوالیہ نظروں میں اسنے مسکرا کے دیکھا تھا ۔۔
" کرنا تو بہت کچھ چاہ رہا ہوں ۔۔۔ لیکن ۔۔۔۔ آہ "
وہ سرد آہ بھر کے اوپر دیکھنے لگا ۔۔۔ اپنے سر کو دائیں بائیں کرتا وہ پھر سے عسل کو دیکھنے لگا ۔۔ جس کی سوالیہ نظریں پیٹر پہ تھی ۔۔ ریوالور عسل کی کنپٹی کے قریب لے جا کے ۔۔۔ وہ اب خشمگیں نگاہوں سے اسے دیکھ رہا تھا ۔۔۔ عسل نے آنکھیں بند کر دی تھی اپنی ۔۔ دل بےحد تیزی سے کانپ رہا تھا ۔۔۔ لیکن وہ اپنی موت کے لئے خود کو تیار کر رہی تھی ۔۔۔ دل میں خواہش سی جاگی تھی کہ کاش الیکزینڈر اسے ڈھونڈ پائے ۔۔۔ استک پہنچ پائے ۔۔ جب پیٹر پھر سے بولا تھا ۔۔۔
تمہاری موت کی خبر جب سنے گا وہ کتا ۔۔ تو اس کی تڑپ دیکھنے کا اپنا ہی مزہ ۔۔۔
لیکن اس کی بات ادھوری رہ گئی تھی ۔۔۔ جب گولی چلی تھی اور اس کے ہاتھ پہ لگی تھی ۔۔۔ درد سے بلبلاتا وہ ریوالور نیچے گرا چکا تھا ۔۔۔۔
" تمہاری اتنی ہمت کہ میری بیوی کو چھوؤ "
الیکزینڈر کی دھاڑ پہ دونوں نے دائیں طرف دیکھا تھا ۔۔ جہاں الیکزنڈر ریوالور لیے کھڑا تھا ۔۔۔۔ عسل نے بھیگی آنکھوں سے اپنے سے فاصلے پہ کھڑے الیکزینڈر کو دیکھا تھا ۔۔۔ جو سرد نگاہوں سے پیٹر کو دیکھ رھا تھا ۔۔۔۔ اور بلکل اچانک اپنی جگہ سے کھڑی ہو کے ۔۔۔ بھاگتی ہوئی اس کے سینے سے لگی تھی ۔۔۔۔ الیکزینڈر نے اپنے ایک بازو کے گھیرے میں لیا تھا اسے اور دوسرے ہاتھ سے ریوالور ۔۔۔ پیٹر پہ تانے کھڑا تھا ۔۔
عسل اس کی پناہوں میں آ کے جیسے پرسکون سی ہو گئی تھی ۔۔۔
" الیکزینڈر میں تو ۔۔۔۔ دیکھو الیکزینڈر میرے ساتھ اچھا نہیں کیا تم نے ۔۔۔ فضول میں دشمنی مول لینے کا مقصد ۔۔ دیکھو ۔۔۔ "
پیٹر اپنے لبوں پہ زبان پھیرتے بولا تھا ۔۔۔
" شٹ اپ۔ ۔۔ "
الیکزینڈر اسکی بات کاٹتا دھاڑا تھا اور ساتھ ہی گولی چلائی تھی ۔۔۔ جو اس کی ٹانگ پہ لگی تھی ۔۔۔ پیٹر درد سے چلاتا زمین پہ گرا تھا ۔۔۔۔
" الیکزینڈر پ۔۔۔ پلیز ۔۔۔ "
عسل کی سہمی ہوئی سی آواز اس کے کان میں سرگوشی کی مانند آئی تھی ۔۔۔۔ لیکن وہ پھر بھی لب بھینچے ۔۔۔ سرد نگاہوں سے پیٹر کو دیکھ رہا تھا ۔۔ جو اسکی بیوی کو اٹھا کے یہاں لانے اور اسے خوفزدہ کرنے کی کوشش کر چکا تھا ۔۔۔۔
میری بیوی کو چھونے کا اب کھبی سوچو گیں بھی نہیں پیٹر ۔۔
نیچے دئے ہوئے لنک سے پوری قسط ڈاونلوڈ کریں۔
Yorum Gönder
Yorum Gönder