Online Urdu Novel Mera Maan Ho Tum Season 2 by Aiman Raza Gangster Based, Childhood Nikah Based and Friendship Based Love Story Urdu Novel Downloadable in Free Pdf format and Online Reading Novel Complete Posted on Novel Bank.
ہاہاہاہا !محبت کون سے محبت کہاں کی محبت۔مجھے تمہاری بیٹی سے کوئی محبت نہیں وہ محبت نہیں بس ایک دکھاوا تھا صرف اپنا مقصد پورا کرنے کے لئے جو کہ میں نے حاصل کر لیا ہے۔اس نے سی ڈی ہوا میں لہراتے ہوئے کہا۔۔۔
ایسے ہی تڑپایا تھا نہ تو نے میرے باپ کو اب دیکھ تیری بیٹی بھی ایسے ہی تڑپ رہی ہے۔۔۔
اس نے مقابل کو کہتے ہوئے ایک نظر اپنی بیوی پر ڈالی جو اسے ابھی تک بے یقین نظروں سے دیکھ رہی تھی کیا نا تھا اس کی آنکھوں میں مان ٹوٹنے کا دکھ، بھروسہ ٹوٹنے کی کرچیاں، بے وفائی کی تکلیف۔۔۔۔۔
اس نے فوراً نظریں چرائیں کیونکہ وہ ان آنکھوں میں زیادہ دیر دیکھ ہی نہیں پایا۔
تو نے میرے باپ کو تڑپا تڑپا کر مارا میں نے تیری بیٹی کو تڑپایا جس سے نا یہ زندوں میں رہی نا مُردوں میں۔۔
تجھے اپنی بیٹی کی تکلیف میں گھلتے دیکھ بہت سکون مل رہا ہے مگر کیا کروں اپنے باپ کا بدلہ بھی تو لینا ہے۔
چل کلمہ پڑھ لے اب تیرے اوپر پہنچنے کا ٹائم آ گیا ہے اس نے سفاکی سے کہتے ہوئے گن لوڈ کی ۔ بغیر یہ دیکھے کہ اس کی بیوی کی آنکھوں میں نفرت کی چنگاریاں بھڑک اٹھی ہیں۔۔۔۔۔
اس نے آؤ دیکھا نہ تاؤ سیدھا فائر کردیا اس سے پہلے کہ گولی اس کی بیوی کے باپ کا سینہ چیرتی۔اسکی بیوی نے بجلی کی سی تیزی سے اسکے ہاتھ سے سی ڈی چھینی اور اپنے باپ کو دھکا دیتے ہوئے آگے آ گئی۔
یہ سب لمحوں میں ہوا تھا جس کی کسی کو خبر نہ ہوئی تھی چونکے تو وہ سب تب جب اس کی بیوی لڑکھڑا کر نیچے گری۔
اس نے ایک ہاتھ عین اپنے سینے کے بیچ رکھا جہاں تیزی سے خون پانی کی طرح بہہ رہا تھا۔۔۔۔۔۔
اس کا باپ تڑپ کر اس کی طرف بڑھا تھا اور اس نے اپنی شوہر کی آنکھوں میں خون رنگ آنکھیں ڈالتے ہوئے اپنے خون آلود ہاتھ میں پکڑی ہوئی سی ڈی آگ میں جھونک دی۔۔۔۔۔
اس سب کے لیے ہی تم نے مجھے دھوکہ دیا تھا نا۔۔۔۔ اس کی بیوی نے آنسو بہاتی آنکھوں سے پوچھا۔۔۔۔ اس کی آواز میں اتنا درد تھا کہ اس کے شوہر کو اپنا سینہ چھلنی ہوتا ہوا محسوس ہوا۔۔۔۔
تمہیں تمہاری ہار مبارک ہو۔ اس نے زخمی مسکراہٹ سے کہا اور ہوش و خرد سے بیگانہ ہوتی چلی گئی۔
سب اس کی طرف لپکے تھے جبکہ اس کے شوہر کے بےجان ہوتے ہاتھوں سے پسٹل نیچے گری اور وہ خود بھی زیادہ دیر تک کھڑا نہ رہ پایا وہ لڑکھڑا کر نیچے گرا ۔اس نے اپنی زندگی کی قیمتی ترین چیز کھو دی تھی۔۔۔
Yorum Gönder
Yorum Gönder