Hubb e Aneed by Wahiba Fatima Novel Episode 11 Online Read on Novel Bank.
ہاسپٹل کے بیڈ پر بیٹھی وہ گہری سوچ میں تھی جب ڈاکٹر روم کے اندر آئیں۔
اب کیسا محسوس کر رہی ہیں آپ مس ازکی،،؟
زندہ ہوں،،، وہ سرد و سپاٹ لہجے میں بولی۔ چہرہ بلکل بے تاثر تھا۔
ڈاکٹر نے اس کا چیک اپ کرنا سٹارٹ کیا۔
پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتیں مس ازکی،، اپنی زندگی کی جانب واپس لوٹنے کی بھرپور کوشش کیجیے گا،، زندگی بار بار یہ موقع نہیں دیتی،، اور اب تو آپ کے مجرم بھی تو پکڑے جا چکے ہیں،، اور ویسے بھی اگر اس دنیا میں بد ترین شیطان صفت انسان ہیں،، وہاں پر نیک انسان بھی تو ہیں،، جیسے کہ وہ نیک شخص جو کسی بھی نتیجے کی پرواہ کیے بغیر آپ کو ہاسپٹل لایا،، اور اگلے دن تک یہیں خوار ہوتا رہا
ڈاکٹر نے بتایا تو وہ چونکی تھی۔ اس نے تو اس سے ملنے کا بولا تھا کہ وہ خود پرسنلی اس کا شکریہ ادا کرنا چاہتی تھی۔
وہ گاڑی جس سے وہ ٹکرائی تھی صرف ایک جھلک ہی دیکھ پائی اور اس شخص کا گمان گزرا ۔ جسے وہ مل کر کنفرم کرنا چاہتی تھی کہ آیا وہ مرتضیٰ ہی تھا۔؟
مگر چھ ماہ سے اسے پل پل ہر سو ہر طرف اسے وہی شخص ہی تو نظر آتا تھا۔ کبھی احترام سے اس کی جانب دیکھتا۔ کبھی مسکراتا، کبھی اس کی بربادی پر قہقہے لگاتا، کبھی اس کے ادھڑے جسم کے پاس بیٹھا روتا۔ وہ جب جب اسے نظر آتا وہ اس کے پیروں میں گر کر معافی مانگنے لگتی تو اس کا ہیولہ غائب ہو جاتا۔
ڈاکٹر وہ کون تھے،، آئی مین اپنا نام تو بتایا ہوگا،، ازکی نے بےقراری سے پوچھا۔
جی اس کا نام قلب مرتضیٰ تھا
ڈاکٹر چیک اپ کر کے بول کے جا چکی تھی ۔ جبکہ اس کے کان اب تک سائیں سائیں کر رہے تھے۔
Read Online Novel
Yorum Gönder
Yorum Gönder